Top News

ہسپانوی ماہر نے زیر سمندر پھٹنے والی آبدوز کے بارے میں تکلیف دہ دعویٰ کردیا

 

میڈرڈ(مانیٹرنگ ڈیسک) حالیہ دنوں بحر اوقیانوس میں ٹائٹن نامی آبدوز اپنے آپریٹر سمیت پانچ لوگوں کو ٹائی ٹینک کے ملبے کی طرف لیجا رہی تھی کہ پانی کا دباﺅ برداشت نہ کر سکتی اور پھٹ گئی جس سے پانچوں لوگ لقمہ اجل بن گئے۔ اس افسوسناک واقعے کے متعلق آبدوزوں کے ایک ہسپانوی ماہر نے انتہائی تکلیف دہ دعویٰ کیا ہے۔ 

میل آن لائن کے مطابق جوز لوئس مارٹن نامی اس ماہر کا کہنا ہے کہ ٹائٹن کو حادثہ ممکنہ طور پر بجلی کی فراہمی میں تعطل کی وجہ سے پیش آیا ہو گا اور آبدوز کے دھماکے سے پھٹنے سے ایک منٹ قبل اس میں سوار پانچوں لوگوں کو اپنے خوفناک انجام کا علم ہو گیا ہو گا۔

جوز لوئس مارٹن کہتے ہیں کہ پانچوں لوگوں نے اپنی زندگی کا آخری منٹ گھپ اندھیرے میں گزارا ہو گا اور ایک دوسرے کے اوپر گرتے پڑتے رہے ہوں گے جس کے بعد پانی کے انتہائی دباﺅ کے سبب آبدوز کسی غبارے کی طرح پھٹ گئی ہو گی۔

 ان کا کہنا تھا کہ بجلی ختم ہونے کے بعد آبدوز 48سے 71سیکنڈز کے لیے سمندر کی تہہ میں گرتی چلی گئی ہو گئی اور اس کے بعد پھٹ گئی ہو گی۔ یہ وقت آبدوز کے سواروں نے انتہائی خوف، اذیت اور پشیمانی کے جذبات کے ساتھ گزارا ہو گا کہ وہ کیوں اس خوفناک سفر پر گئے۔ 

واضح رہے کہ اس المناک حادثے میں 48سالہ پاکستانی شہری شہزادہ داﺅد اور ان کا 19سالہ بیٹا سلیمان داﺅد بھی شامل تھے۔ ان کے علاوہ 58سالہ برطانوی سیاح ہمیش ہارڈنگ، سابق فرانسیسی نیوی پائلٹ پاﺅل ہنری نارجیلٹ اور آبدوز کے آپریٹر سٹاکٹن رش شامل تھے۔ سٹاکٹن رش ’اوشن گیٹ‘ نامی اس کمپنی کے مالک بھی تھے جو یہ آبدوز چلا رہی تھی۔


Post a Comment

Previous Post Next Post