راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن )راولپنڈی میں آن لائن قرضہ ایپس سے ادھار کے سبب 42 سالہ شہری کی خود کشی کے کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے ، عدالت نے گرفتار 9 ملزمان کو بری کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل نے 9 ملزمان کو راولپنڈی کی مقامی عدالت میں پیش کیا ،جن میں کال سینٹر کے دو نمائندے، تین ٹیم لیڈراور دو منیجر شامل ہیں، تفتیش افسر نے عدالت کو بتایا کہ عوام کو سرمایہ مائیکرو فنانس کے ملازمین بلیک میل کرتے تھے ، ملزمان کی بلیک میلنگ اور دھمکیوں سے محمد مسعود نے خود کشی کی ،ملزمان کے ساتھیوں کی گرفتاری اور موبائل فونز کی برآمدگی باقی ہے ،محمد مسعود کو واٹس ایپ پر دھمکیاں دی گئیں، اس کا سراغ بھی لگانا ہے ۔
ملزمان کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے بری کرنے کا کی استدعا کی اور کہا کہ ایف آئی اے نے انکوائری نہیں کی، سوشل میڈیا کی خبر پر مقدمہ درج کیا گیا ،ملزمان نے حلال طریقے سے قرضہ دیا جو واپس مانگنا ان کا حق ہے ۔ عدالت نے ملزمان کے وکیل کی بری کرنے کی استدعا مسترد کر دی اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر ملزمان کو بری نہیں کیا جا سکتا، ایک شخص کی جان گئی ہے ، ایف آئی اے سچائی کا پتا لگائے گا ۔راولپنڈی کی عدالت نے ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ۔

Post a Comment